Taliban claim control of Badakhshan after Khumri and Farah bridges, Biden has no regrets over US withdrawal
طالبان کا پل خمری اور فراہ کے بعد بدخشاں پر بھی قبضے کا دعویٰ، امریکی افواج کے انخلا پر پچھتاوا نہیں، جو بائیڈن
افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے شمال مشرقی صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد پر قبضہ کر لیا ہے۔ اگر طالبان کا دعویٰ درست مان لیا جائے تو یہ ایک ہفتے میں ان کے قبضے میں آنے والا 9واں شہر ہوگا۔
تاہم افغان حکام کا کہنا ہے کہ فضائی اور کمانڈو حملوں میں ملک کے دیگر حصوں میں درجنوں طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
اس سے قبل طالبان نے صوبہ سمنگان کے دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہ کیا۔ سمنگان کے نائب گورنر صفت اللہ سمنگانی نے بی بی سی کو تصدیق کی ہے کہ صوبے کا دارالحکومت ایبک طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔
بی بی سی کے جنوبی ایشیا کے ایڈیٹر ایتھیراجن انبراسن کے مطابق شمال مشرقی افغانستان کے علاقے فیض آباد کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ شہر کی بیشتر سرکاری عمارتیں طالبان کے کنٹرول میں آ گئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شدت پسند شہر سے گزر رہے ہیں۔
کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز بغیر کسی لڑائی کے پیچھے ہٹ گئیں۔
افغانستان میں تازہ ترین صورتحال کیا ہے؟
منگل کو طالبان کی سب سے نمایاں پیش رفت کابل سے تقریبا دو سو کلومیٹر شمال میں پل خمری شہر پر قبضہ تھا۔
یہ دارالحکومت اور شمالی شہر قندوز کے درمیان شاہراہ پر واقع ہے اور اسے وسطی ایشیا کا گیٹ وے سمجھا جاتا ہے۔
طالبان نے منگل کو افغانستان کے دوسرے شہر فراہ پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ پلِ خمری صوبہ بغلان اور فراہ اپنے ہم نام صوبے کے صدر مقامات ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں