Mr. Best: How did the world's number one YouTuber make millions of dollars making a million dollar video?
مسٹر بیسٹ: لاکھوں ڈالر میں ایک ویڈیو بنانے والے دنیا کے نمبر ون یوٹیوبر نے کروڑوں ڈالر کیسے کمائے؟
جمی ڈونلڈسن وہ شخص ہیں جن کو آن لائن دنیا ’مسٹر بیسٹ‘ کے نام سے جانتی ہے اور انھیں دنیا کا سب سے معروف یوٹیوبر قرار دیا جاتا ہے۔ یوٹیوب کی مدد سے انھوں نے مقبولیت کے ساتھ ساتھ بے پناہ دولت بھی کمائی ہے۔
25 سالہ نوجوان نے یوٹیوب پر بے پناہ مقبولیت کے بعد اپنی فاسٹ فوڈ چین ’مسٹر بیسٹ برگر‘ شروع کی ہے۔ نومبر 2022 میں فوربز میگزین نے یہ اندازہ پیش کیا تھا کہ انھوں نے ویڈیوز، سپانسرشپ ڈیلز اور اشتہارات کی مد میں ایک سال میں یوٹیوب سے 54 ملین امریکی ڈالر کمائے ہیں۔
ان کے مرکزی یوٹیوب چینل پر سبسکرائبرز کی مجموعی تعداد 172 ملین ہے۔
اس کے علاوہ ان کے کئی دوسرے یوٹیوب چینلز بھی ہیں جن پر دسیوں ملین سبسکرائبرز ہیں۔ ان میں سے ایک چینل انسان دوستی کے تعلق سے مدد کرنے اور ایک ویڈیو گیمز کے لیے ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ان تمام چینلز کی مدد سے وہ مجموعی طور پر یوٹیوب سے کتنا کماتے ہیں۔ جمی ڈونلڈسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی کمائی ہوئی رقم کو اپنی انتہائی مہنگی ویڈیوز پر لگا دیتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ویڈیوز کو بنانے میں لاکھوں ڈالرز کے اخراجات آتے ہیں۔ انھوں نے جون میں ایک پوڈ کاسٹ کو بتایا کہ وہ ہر پیسہ جو وہ یوٹیوب کماتے ہیں وہ اسے دوبارہ ویڈیوز بنانے پر لگا دیتے ہیں۔
یوٹیوب پر جو مواد وہ پیش کرتے ہیں اس کے بارے میں ان کا یہی وہ نقطہ نظر ہے جو اتنے زیادہ سامعین کو ان کی جانب راغب کرتا ہے اور اس کی وجہ سے وہ سب کچھ داو پر لگانے کو تیار ہوتے ہیں۔
ان کی اب تک کی سب سے معروف ویڈیو کو 472 ملین ویوز مل چکے ہیں اور اس پر نیٹ فلکس نے حقیقی زندگی میں سکوئڈ گیم بنائی اور اس پر 456 ہزار امریکی ڈالر کا انعام رکھا گیا۔
اس کا موازنہ اب سنہ 2017 کے ویڈیوز سے کریں جن میں سے ایک سب سے بڑے ویڈیو میں انھوں نے 17 گھنٹے کے دوران 100,000 بار 'لوگن پال' کہا اور ایک ویڈیو جس میں انھوں نے پیزا ڈیلیوری ڈرائیورز کو سینکڑوں ڈالر کی ٹپ دی۔ ہر ویڈیو کو 20 سے 40 ملین کے درمیان ویوز ملے۔
اپنی ویڈیوز کے علاوہ ڈونلڈسن فلاحی کاموں اور بہت سے کاروباری منصوبوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کا خیراتی ادارہ پورے امریکہ میں غریب افراد کو کھانا فراہم کرنے والے فوڈ بینک کے طور پر کام کرتا ہے۔ اور انھوں نے ماحولیات کی بہتری کے لیے دسیوں ملین ڈالر جمع کرنے میں مدد کی ہے۔
مسٹر بیسٹ برگر کے علاوہ وہ سنیکس کی مختلف اقسام کا کاروبار بھی کرتے ہیں جس کا نام فیسٹیبل رکھا گيا۔ بہر حال اب وہ بیسٹ برگر سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کے بقول ان کا فیسٹیبل سنیکس برطانیہ میں مسلسل فروخت ہو رہا ہے۔
عمومی طور پر یوٹیوبرز اپنی آمدنی کے لیے بہت حد تک یوٹیوب پر ملنے والے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں لیکن مسٹر بیسٹ کے بقول بعض اوقات اس سے ان کے اخراجات پورے نہیں ہوتے۔
مثال کے طور پر ڈونلڈسن نے جولائی میں اپنے ٹوئٹر سبسکرائبرز کے سامنے انکشاف کیا کہ ان کی تازہ ترین ویڈیو کی تیاری میں تقریبا تین ملین امریکی ڈالر کا خرچ آیا۔ بہر حال ریلیز کے چند دنوں کے اندر انھیں اشتہارات کی مد میں فقط ایک لاکھ 67 ہزار امریکی ڈالر ہی ملے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں