بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر اعتراضات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے رجسٹرار آفس کو اعتراضات دور کر کے آج ہی ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت دی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی جس دوران بشری بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ’آپ کی درخواست پر کچھ اعتراضات ہیں، کچھ ایڈریس پورے نہیں لکھے گئے۔ درخواست کے ساتھ بیان حلفی بھی نہیں لگا ہوا۔‘
وکیل بشری بی بی نے کہا ’ہم آج ہی اعتراضات دور کر دیتے ہیں۔‘
بشریٰ بی بی کی درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف کمشنر آفس اسلام آباد کا اکتیس جنوری کا نوٹیفیکشن کالعدم قرار دیا جائے جس میں بنی گالہ کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا۔
اس میں لکھا ہے کہ ’کسی بھی عام قیدی کی طرح سزا آڈیالہ جیل میں کاٹنا چاہتی ہوں۔ تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں۔ دوسرے سیاسی ورکرز جیلوں میں عام قیدیوں کے ساتھ ہیں۔ بنی گالہ سب جیل میں منتقلی مساوی حقوق کے منافی ہے۔
’31 جنوری کو صبح دس بجے سے لے کر رات نو بجے تک مجھے اڈیالہ جیل میں انتظار کروانے کے بعد سب جیل میں منتقل کیا گیا۔ پوچھنے پر مجھے بتایا گیا بنی گالہ رہائش کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔‘
بشریٰ بی بی کو احتساب عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
Instructions to remove objections on Bushra Bibi's request for transfer to Adiala Jail
Reviewed by 00000
on
فروری 12, 2024
Rating:

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں